“تم روز میرے گھر ہی کیوں آتے ہو؟”
ایک خاتون ایک فقیر کو روزانہ کھانا کھلاتے کھلاتے جب بلکل تنگ آ گئیں تو ایک روز چِڑ کر بولیں۔
“تمہارا مسئلہ کیا ہے؟ آخر تم کھانا کھانے میرے گھر ہی کیوں آ جاتے ہو؟ اس گلی میں اور بھی تو اتنے گھر ہیں مگر میں نے تمہیں کسی دوسرے دروازے پر کھانا مانگتے نہیں دیکھا۔”
Read also: جُوتا اور جُوتی میں فرق
“میں ڈاکٹر کے حکم کی وجہ سے مجبور ہوں ورنہ کبھی روز آپ کے گھر نہ آتا بیگم صاحبہ۔” فقیر نے سر جُھکا کر گہری سانس بھر کر کہا۔
“کیا تمہیں ڈاکٹر نے روزانہ میرے گھر سے کھانا کھانے کا حکم دیا ہے؟” خاتون نے حیرت سے آنکھیں پھیلاتے ہوئے پوچھا۔
“ڈاکٹر صاحب نے یہ بات اس طرح تو نہیں کہی تھی…. لیکن ان کی باتوں کا مطلب یہی تھا بیگم صاحبہ!” فقیر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا۔
“دراصل انہوں نے کہا تھا کہ جو خوراک تمہارے معدے کو موافق آ جائے زندگی بھر پھر وہی کھاتے رہنا”۔
واہ بھئی یہ فقیر بھی کسی “فن پارے” سے کم کہاں۔۔۔۔🤣🤣
آپ احباب کا کیا خیال ہے؟؟؟
دعا کا طالب
محمد عظیم حیات
لندن