ایٹلانٹا: امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسا ویل چیئر روبوٹ بنایا ہے جو انسانوں کے ساتھ ٹینس کھیل سکتا ہے۔
امریکی شہر ایٹلانٹا میں قائم جورجیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں نے ESTHER (ایکسپیریمنٹل اسپورٹ ٹینس ویل چیئر روبوٹ) نامی ایک نیا روبوٹ بنایا ہے جو ٹینس کورٹ میں تیزی سے حرکت کرتے ہوئے انسان کے شاٹ کا بھرپور جواب دے سکتا ہے۔
سائنس دانوں کی ٹیم کا ماننا ہے کہ یہ روبوٹ پیشہ ورانہ کھلاڑیوں کے ٹریننگ پارٹنر کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے کسی دوسرے انسان کے خلاف ٹریننگ کرنے کے نفسیاتی دباؤ کو ہٹانے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس روبوٹ کی تخلیق یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر میتھیو گومبولے کا خیال ہے۔ ان کی خواہش تھی کہ وہ ٹریننگ کے لیے ساکت بال فِیڈر کے مقابلے میں ایسا بہتر روبوٹ بنائیں جو مخالف کھلاڑی کی طرح یا ڈبل میچز میں ساتھی بن کر کھیل سکیں۔
بالآخر وہ ESTHER بنانے میں کامیاب ہوئے۔ یہ ویل چیئر روبوٹ 10 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے حرکت کر سکتا ہے اور انسانوں کو ہرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
میتھیو گومبولے کے مطابق یہ ویل چیئر روبوٹ پورے کورٹ میں گھومنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور گراؤنڈ اسٹروک مارنے کے لیے پوزیشن سنبھال لیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ESTHER جوابی شاٹ کھیلنے کے لیے بال کے پیچھے دو میٹرز تک جا سکتا ہے۔ یہ فاصلہ انسان کھلاڑیوں کی جانب سے 80 فی صد شاٹ کے بعد طے کیا جانے والے سب سے زیادہ فاصلے کے برابر ہے۔
اس روبوٹ کا نام معروف ویل چیئر ٹینس پلیئر اِیستھر ورگیئر کو خراج تحسین دینے کے لیے ان کے نام پر رکھا گیا۔ ایستھر 1999 سے 2013 ریٹائرمنٹ تک خواتین کی ویل چیئر ٹینس کی نمبر ایک کھلاڑی تھیں۔