*فَفِرُّوۡۤا اِلَى اللّٰهِ*
(اللہ کی طرف دوڑو)
*وَّذَكِّرۡ فَاِنَّ الذِّكۡرٰى تَنۡفَعُ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ۔ وَمَا خَلَقۡتُ الۡجِنَّ وَالۡاِنۡسَ اِلَّا لِيَعۡبُدُوۡنِ۔*
اور نصیحت کرتے رہو کہ نصیحت مومنوں کو نفع دیتی ہے ۔ اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ میری عبادت کریں ۔
*فَوَيۡلٌ يَّوۡمَٮِٕذٍ لِّـلۡمُكَذِّبِيۡنَۙ ۔ الَّذِيۡنَ هُمۡ فِىۡ خَوۡضٍ يَّلۡعَبُوۡنَ*
اس دن جھٹلانے والوں کے لئے خرابی ہے ۔ جو خوض (باطل) میں پڑے کھیل رہے ہیں۔
*وَالَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَاتَّبَعَتۡهُمۡ ذُرِّيَّتُهُمۡ بِاِيۡمَانٍ اَلۡحَـقۡنَا بِهِمۡ ذُرِّيَّتَهُمۡ وَمَاۤ اَلَـتۡنٰهُمۡ مِّنۡ عَمَلِهِمۡ مِّنۡ شَىۡءٍؕ كُلُّ امۡرِیءٍۢ بِمَا كَسَبَ رَهِيۡنٌ۔*
اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد بھی (راہ) ایمان میں ان کے پیچھے چلی۔ ہم ان کی اولاد کو بھی ان (کے درجے) تک پہنچا دیں گے اور ان کے اعمال میں سے کچھ کم نہ کریں گے۔ ہر شخص اپنے اعمال میں پھنسا ہوا ہے۔
*اِنۡ يَّتَّبِعُوۡنَ اِلَّا الظَّنَّ وَمَا تَهۡوَى الۡاَنۡفُسُۚ وَلَقَدۡ جَآءَهُمۡ مِّنۡ رَّبِّهِمُ الۡهُدٰىؕ ۔ اَمۡ لِلۡاِنۡسَانِ مَا تَمَنّٰى ۖ ۔ فَلِلّٰهِ الۡاٰخِرَةُ وَالۡاُوۡلٰى*
وہ تو صرف نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے گھڑ لئے ہیں۔ خدا نے تو ان کی کوئی سند نازل نہیں کی۔ یہ لوگ محض ظن (فاسد) اور خواہشات نفس کے پیچھے چل رہے ہیں۔ حالانکہ ان کے پروردگار کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے ۔ کیا جس چیز کی انسان آرزو کرتا ہے وہ اسے ضرور ملتی ہے ۔ آخرت اور دنیا تو الله ہی کے ہاتھ میں ہے ۔
*وَاِنَّ الظَّنَّ لَا يُغۡنِىۡ مِنَ الۡحَـقِّ شَيۡـًٔـاۚ*
(اور گمان حق کی جگہ کچھ بھی کام نہیں دے سکتا)۔
*اَلَّذِيۡنَ يَجۡتَنِبُوۡنَ كَبٰٓٮِٕرَ الۡاِثۡمِ وَالۡفوَاحِشَ اِلَّا اللَّمَمَؕ اِنَّ رَبَّكَ وَاسِعُ الۡمَغۡفِرَةِؕ هُوَ اَعۡلَمُ بِكُمۡ اِذۡ اَنۡشَاَكُمۡ مِّنَ الۡاَرۡضِ وَاِذۡ اَنۡتُمۡ اَجِنَّةٌ فِىۡ بُطُوۡنِ اُمَّهٰتِكُمۡۚ فَلَا تُزَكُّوۡۤا اَنۡفُسَكُمۡ ؕ هُوَ اَعۡلَمُ بِمَنِ اتَّقٰى*
جو صغیرہ گناہوں کے سوا بڑے بڑے گناہوں اور بےحیائی کی باتوں سے اجتناب کرتے ہیں۔ بےشک تمہارا پروردگار بڑی بخشش والا ہے۔ وہ تم کو خوب جانتا ہے۔ جب اس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں بچّے تھے۔ تو اپنے آپ کو پاک صاف نہ جتاؤ۔ جو پرہیزگار ہے وہ اس سے خوب واقف ہے۔
*اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزۡرَ اُخۡرٰىۙ ۔ وَاَنۡ لَّيۡسَ لِلۡاِنۡسَانِ اِلَّا مَا سَعٰىۙ ۔ وَاَنَّ سَعۡيَهٗ سَوۡفَ يُرٰى۔ ثُمَّ يُجۡزٰٮهُ الۡجَزَآءَ الۡاَوۡفٰىۙ ۔ وَاَنَّ اِلٰى رَبِّكَ الۡمُنۡتَهٰىۙ*
یہ کہ کوئی شخص دوسرے (کے گناہ) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا ۔اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے ۔ اور یہ کہ اس کی کوشش دیکھی جائے گی ۔ پھر اس کو اس کا پورا پورا بدلا دیا جائے گا۔ اور یہ کہ تمہارے پروردگار ہی کے پاس پہنچنا ہے ۔
*وَكُلُّ اَمۡرٍ مُّسۡتَقِرٌّ۔*
(ہر معاملہ کو آخر کار ایک انجام پر پہنچ کر رہنا ہے)
*خُشَّعًا اَبۡصَارُهُمۡ يَخۡرُجُوۡنَ مِنَ الۡاَجۡدَاثِ كَاَنَّهُمۡ جَرَادٌ مُّنۡتَشِرٌۙ۔ مُّهۡطِعِيۡنَ اِلَى الدَّاعِؕ يَقُوۡلُ الۡكٰفِرُوۡنَ هٰذَا يَوۡمٌ عَسِرٌ ۔*
(لوگ سہمی ہوئی نگاہوں کے ساتھ اپنی قبروں سے اِس طرح نکلیں گے گویا وہ بکھری ہوئی ٹڈیاں ہیں۔ پکارنے والے کی طرف دوڑے جا رہے ہوں گے اور وہی منکرین (جو دنیا میں اس کا انکار کرتے تھے) اُس وقت کہیں گے کہ یہ دن تو بڑا کٹھن ہے)
*وَلَقَدۡ يَسَّرۡنَا الۡقُرۡاٰنَ لِلذِّكۡرِ فَهَلۡ مِنۡ مُّدَّكِرٍ*
(ہم نے اِس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، پھر ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟)
*اِنَّا كُلَّ شَىۡءٍ خَلَقۡنٰهُ بِقَدَرٍ ۔ وَمَاۤ اَمۡرُنَاۤ اِلَّا وَاحِدَةٌ كَلَمۡحٍۢ بِالۡبَصَرِ*
(ہم نے ہر چیز ایک تقدیر کے ساتھ پیدا کی ہے۔ اور ہمارا حکم بس ایک ہی حکم ہوتا ہے اور پلک جھپکاتے وہ عمل میں آ جاتا ہے)۔
*وَكُلُّ شَىۡءٍ فَعَلُوۡهُ فِى الزُّبُرِ ۔ وَ كُلُّ صَغِيۡرٍ وَّكَبِيۡرٍ مُّسۡتَطَرٌ*
(جو کچھ اِنہوں نے کیا ہے وہ سب دفتروں میں درج ہے۔ اور ہر چھوٹی بڑی بات لکھی ہوئی موجود ہے)
*اَلرَّحۡمٰنُۙ ۔ عَلَّمَ الۡقُرۡاٰنَؕ ۔ خَلَقَ الۡاِنۡسَانَۙ ۔ عَلَّمَهُ الۡبَيَانَ*
(رحمٰن نے اِس قرآن کی تعلیم دی ہے۔ اُسی نے انسان کو پیدا کیا۔ اور اسے بولنا سکھایا)۔
*وَالسَّمَآءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ الۡمِيۡزَانَۙ ۔ اَلَّا تَطۡغَوۡا فِى الۡمِيۡزَانِ ۔ وَاَقِيۡمُوا الۡوَزۡنَ بِالۡقِسۡطِ وَلَا تُخۡسِرُوا الۡمِيۡزَانَ*
(آسمان کو اُس نے بلند کیا اور میزان قائم کر دی۔ اِس کا تقاضا یہ ہے کہ تم میزان میں خلل نہ ڈالو۔ انصاف کے ساتھ ٹھیک ٹھیک تولو اور ترازو میں ڈنڈی نہ مارو)
*فَبِاَىِّ اٰلَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ*
(اے گروہِ جن انس! تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاو گے)
*كُلُّ مَنۡ عَلَيۡهَا فَانٍ ۚ ۖ ۔ وَّيَبۡقٰى وَجۡهُ رَبِّكَ ذُو الۡجَلٰلِ وَالۡاِكۡرَامِۚ*
(ہر چیز جو اس زمین پر ہے فنا ہو جانے والی ہے۔ اور صرف تیرے رب کی جلیل و کریم ذات ہی باقی رہنے والی ہے)
*يَسۡـَٔـلُهٗ مَنۡ فِى السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِؕ كُلَّ يَوۡمٍ هُوَ فِىۡ شَاۡنٍ*
(زمین اور آسمانوں میں جو بھی ہیں سب اپنی حاجتیں اُسی سے مانگ رہے ہیں ہر آن وہ نئی شان میں ہے)
*يٰمَعۡشَرَ الۡجِنِّ وَالۡاِنۡسِ اِنِ اسۡتَطَعۡتُمۡ اَنۡ تَنۡفُذُوۡا مِنۡ اَقۡطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ فَانْفُذُوۡاؕ لَا تَنۡفُذُوۡنَ اِلَّا بِسُلۡطٰنٍۚ*
(اے گروہ جن و انس، گر تم زمین اور آسمانوں کی سرحدوں سے نکل کر بھاگ سکتے ہو تو بھاگ دیکھو نہیں بھاگ سکتے اِس کے لیے بڑا زور چاہیے)
۔ *يُعۡرَفُ الۡمُجۡرِمُوۡنَ بِسِيۡمٰهُمۡ فَيُؤۡخَذُ بِالنَّوَاصِىۡ وَ الۡاَقۡدَام*
(مجرم وہاں اپنے چہروں سے پہچان لیے جائیں گے اور انہیں پیشانی کے بال اور پاؤں پکڑ پکڑ کر گھسیٹا جائے گا)
*وَلِمَنۡ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ*
(اور ہر اُس شخص کے لیے جو اپنے رب کے حضور پیش ہونے کا خوف رکھتا ہو، دو باغ ہیں)۔
*هَلۡ جَزَآءُ الْاِحۡسَانِ اِلَّا الۡاِحۡسَان*
(نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے)
*وَّكُنۡـتُمۡ اَزۡوَاجًا ثَلٰـثَـةً ؕ ۔ فَاَصۡحٰبُ الۡمَيۡمَنَة ۙ مَاۤ اَصۡحٰبُ الۡمَيۡمَنَةِ ؕ ۔ وَاَصۡحٰبُ الۡمَشۡـَٔـمَةِ ۙ مَاۤ اَصۡحٰبُ الۡمَشۡـَٔـمَةِؕ ۔ وَالسّٰبِقُوۡنَ السّٰبِقُوۡنَۚ ۙ ۔ اُولٰٓٮِٕكَ الۡمُقَرَّبُوۡنَۚ*
(تم لوگ اُس وقت تین گروہوں میں تقسیم ہو جاؤ گے۔ دائیں بازو والے، سو دائیں بازو والوں (کی خوش نصیبی) کا کیا کہنا! اور بائیں بازو والے، تو بائیں بازو والوں (کی بد نصیبی کا) کا کیا ٹھکانا۔ اور آگے والے تو پھر آگے والے ہی ہیں! وہی تو مقرب لوگ ہیں)
*اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَبۡلَ ذٰ لِكَ مُتۡرَفِيۡنَۚ ۖ ۔ وَكَانُوۡا يُصِرُّوۡنَ عَلَى الۡحِنۡثِ الۡعَظِيۡمِ*
(یہ (بائیں ہاتھ والے) وہ لوگ ہوں گے جو اِس انجام کو پہنچنے سے پہلے خوشحال تھے۔ اور گناہ عظیم پر اصرار کرتے تھے)
*نَحۡنُ قَدَّرۡنَا بَيۡنَكُمُ الۡمَوۡتَ وَمَا نَحۡنُ بِمَسۡبُوۡقِيۡنَۙ*
(ہم نے تمہارے درمیان موت کو تقسیم کیا ہے، اور ہم اِس سے عاجز نہیں ہیں)
*اِنَّهٗ لَـقُرۡاٰنٌ كَرِيۡمٌۙ ۔ فِىۡ كِتٰبٍ مَّكۡنُوۡنٍۙ ۔ لَّا يَمَسُّهٗۤ اِلَّا الۡمُطَهَّرُوۡنَؕ ۔ تَنۡزِيۡلٌ مِّنۡ رَّبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ*
(یہ ایک بلند پایہ قرآن ہے ایک محفوظ کتاب میں لکھا ہوا۔ جسے مطہرین کے سوا کوئی چھو نہیں سکتا۔ یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے)
– *هُوَ الَّذِىۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ فِىۡ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُمَّ اسۡتَوٰى عَلَى الۡعَرۡشِؕ يَعۡلَمُ مَا يَلِجُ فِى الۡاَرۡضِ وَمَا يَخۡرُجُ مِنۡهَا وَمَا يَنۡزِلُ مِنَ السَّمَآءِ وَمَا يَعۡرُجُ فِيۡهَاؕ وَهُوَ مَعَكُمۡ اَيۡنَ مَا كُنۡتُمۡؕ وَاللّٰهُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِيۡرٌ*
وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر جا ٹھہرا۔ جو چیز زمین میں داخل ہوتی اور جو اس سے نکلتی ہے اور جو آسمان سے اُترتی اور جو اس کی طرف چڑھتی ہے سب اس کو معلوم ہے۔ اور تم جہاں کہیں ہو وہ تمہارے ساتھ ہے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو دیکھ رہا ہے۔
*مَنۡ ذَا الَّذِىۡ يُقۡرِضُ اللّٰهَ قَرۡضًا حَسَنًا فَيُضٰعِفَهٗ لَهٗ وَلَهٗۤ اَجۡرٌ كَرِيۡمٌ*
(کون ہے جو اللہ کو قرض دے؟ اچھا قرض، تاکہ اللہ اسے کئی گنا بڑھا کر واپس دے، اور اُس کے لیے بہترین اجر ہے)
*يَوۡمَ تَرَى الۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَالۡمُؤۡمِنٰتِ يَسۡعٰى نُوۡرُهُمۡ بَيۡنَ اَيۡدِيۡهِمۡ وَبِاَيۡمَانِهِمۡ بُشۡرٰٮكُمُ الۡيَوۡمَ جَنّٰتٌ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَاؕ ذٰلِكَ هُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِيۡمُۚ*
جس دن تم مومن مردوں اور مومن عورتوں کو دیکھو گے کہ ان (کے ایمان) کا نور ان کے آگے آگے اور داہنی طرف چل رہا ہے (تو ان سے کہا جائے گا کہ) تم کو بشارت ہو (کہ آج تمہارے لئے) باغ ہیں جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں ان میں ہمیشہ رہو گے۔ یہی بڑی کامیابی ہے۔
۔ *يَوۡمَ يَقُوۡلُ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَالۡمُنٰفِقٰتُ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوا انْظُرُوۡنَا نَقۡتَبِسۡ مِنۡ نُّوۡرِكُمۡۚ قِيۡلَ ارۡجِعُوۡا وَرَآءَكُمۡ فَالۡتَمِسُوۡا نُوۡرًاؕ فَضُرِبَ بَيۡنَهُمۡ بِسُوۡرٍ لَّهٗ بَابٌؕ بَاطِنُهٗ فِيۡهِ الرَّحۡمَةُ وَظَاهِرُهٗ مِنۡ قِبَلِهِ الۡعَذَاب*
(اُس روز منافق مردوں اور عورتوں کا حال یہ ہوگا کہ وہ مومنوں سے کہیں گے ذرا ہماری طرف دیکھو تاکہ ہم تمہارے نور سے کچھ فائدہ اٹھائیں، مگر ان سے کہا جائے گا پیچھے ہٹ جاؤ، اپنا نور کہیں اور تلاش کرو پھر ان کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا اُس دروازے کے اندر رحمت ہوگی اور باہر عذاب)۔
*اَلَمۡ يَاۡنِ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ تَخۡشَعَ قُلُوۡبُهُمۡ لِذِكۡرِ اللّٰهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الۡحَـقِّۙ۔*
(کیا ایمان لانے والوں کے لیے ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ اُن کے دل اللہ کے ذکر سے پگھلیں اور اُس کے نازل کردہ حق کے آگے جھکیں)
*اِعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَا الۡحَيٰوةُ الدُّنۡيَا لَعِبٌ وَّلَهۡوٌ وَّزِيۡنَةٌ وَّتَفَاخُرٌۢ بَيۡنَكُمۡ وَتَكَاثُرٌ فِى الۡاَمۡوَالِ وَالۡاَوۡلَادِ*
(خوب جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی اس کے سوا کچھ نہیں کہ ایک کھیل اور دل لگی اور ظاہری ٹیپ ٹاپ اور تمہارا آپس میں ایک دوسرے پر فخر جتانا اور مال و اولاد میں ایک دوسرے سے بڑھ جانے کی کوشش کرنا ہے)۔
*سَابِقُوۡۤا اِلٰى مَغۡفِرَةٍ مِّنۡ رَّبِّكُمۡ وَجَنَّةٍ عَرۡضُهَا كَعَرۡضِ السَّمَآءِ وَ الۡاَرۡضِۙ اُعِدَّتۡ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰهِ وَرُسُلِهٖؕ ذٰلِكَ فَضۡلُ اللّٰهِ يُؤۡتِيۡهِ مَنۡ يَّشَآءُؕ وَاللّٰهُ ذُو الۡفَضۡلِ الۡعَظِيۡمِ۔*
بندو) اپنے پروردگار کی بخشش کی طرف اور جنت کی (طرف) جس کا عرض آسمان اور زمین کے عرض کا سا ہے۔ اور جو ان لوگوں کے لئے تیار کی گئی ہے جو خدا پر اور اس کے پیغمبروں پر ایمان لائے ہیں لپکو۔ یہ خدا کا فضل ہے جسے چاہے عطا فرمائے۔ اور خدا بڑے فضل کا مالک ہے ۔
*يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَاٰمِنُوۡا بِرَسُوۡلِهٖ يُؤۡتِكُمۡ كِفۡلَيۡنِ مِنۡ رَّحۡمَتِهٖ وَيَجۡعَلْ لَّـكُمۡ نُوۡرًا تَمۡشُوۡنَ بِهٖ وَيَغۡفِرۡ لَـكُمۡ۔*
(اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو اور اس کے رسولؐ پر ایمان لاؤ، اللہ تمہیں اپنی رحمت کا دوہرا حصہ عطا فرمائے گا اور تمہیں وہ نور بخشے گا جس کی روشنی میں تم چلو گے، اور تمہارے قصور معاف کر دے گا)