تیسویں سپارے کے اہم نکات
١.*اِنَّ جَهَنَّمَ كَانَتۡ مِرۡصَادًا۔ لِّلطّٰغِيۡنَ مَاٰبًا*
درحقیقت جہنم گھات میں ہے۔ وہ سرکشوں کا ٹھکانا ہے
٢. *وَكُلَّ شَىۡءٍ اَحۡصَيۡنٰهُ كِتٰبًا*
اور حال یہ تھا کہ ہم نے ہر چیز گن گن کر لکھ رکھی تھی
٣. *يَّوۡمَ يَنۡظُرُ الۡمَرۡءُ مَا قَدَّمَتۡ يَدٰهُ وَيَقُوۡلُ الۡـكٰفِرُ يٰلَيۡتَنِىۡ كُنۡتُ تُرٰبًا*
جس دن ہر شخص ان (اعمال) کو جو اس نے آگے بھیجے ہوں گے دیکھ لے گا اور کافر کہے گا کہ اے کاش میں مٹی ہوتا ۔
*يَوۡمَ تَرۡجُفُ الرَّاجِفَةُ ۙ ۔ تَتۡبَعُهَا الرَّادِفَةُ ؕ ۔ قُلُوۡبٌ يَّوۡمَٮِٕذٍ وَّاجِفَةٌ ۙ ۔ اَبۡصَارُهَا خَاشِعَةٌ ۘ ۔ يَقُوۡلُوۡنَ ءَاِنَّا لَمَرۡدُوۡدُوۡنَ فِى الۡحَـافِرَةِ*
کہ وہ دن آ کر رہے گا جس دن زمین کو بھونچال آئے گا ۔ پھر اس کے پیچھے اور (بھونچال) آئے گا ۔ اس دن (لوگوں) کے دل خائف ہو رہے ہوں گے ۔ اور آنکھیں جھکی ہوئی ۔ (کافر) کہتے ہیں کیا ہم الٹے پاؤں پھر لوٹ جائیں گے۔
*يَوۡمَ يَتَذَكَّرُ الۡاِنۡسَانُ مَا سَعٰىۙ ۔ وَبُرِّزَتِ الۡجَحِيۡمُ لِمَنۡ يَّرٰى*
جس روز انسان اپنا سب کیا دھرا یاد کرے گا۔ اور ہر دیکھنے والے کے سامنے دوزخ کھول کر رکھ دی جائے گی
*فَاَمَّا مَنۡ طَغٰىۙ ۔ وَاٰثَرَ الۡحَيٰوةَ الدُّنۡيَا ۙ ۔ فَاِنَّ الۡجَحِيۡمَ هِىَ الۡمَاۡوٰىؕ*
تو جس نے سرکشی کی تھی، اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی تھی تو دوزخ ہی اس کا ٹھکانا ہوگی
*وَاَمَّا مَنۡ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ وَ نَهَى النَّفۡسَ عَنِ الۡهَوٰىۙ ۔ فَاِنَّ الۡجَـنَّةَ هِىَ الۡمَاۡوٰىؕ*
اور جس نے اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے کا خوف کیا تھا اور نفس کو بری خواہشات سے باز رکھا تھا؛ جنت اس کا ٹھکانا ہوگی
*كَلَّاۤ اِنَّهَا تَذۡكِرَةٌ ۚ ۔ فَمَنۡ شَآءَ ذَكَرَهٗۘ ۔ فِىۡ صُحُفٍ مُّكَرَّمَةٍۙ ۔ مَّرۡفُوۡعَةٍ مُّطَهَّرَةٍ ۭۙ ۔ بِاَيۡدِىۡ سَفَرَةٍۙ ۔ كِرَامٍۢ بَرَرَةٍؕ*
ہرگز نہیں، یہ تو ایک نصیحت ہے جس کا جی چاہے اِسے قبول کرے۔ یہ ایسے صحیفوں میں درج ہے جو مکرم ہیں، بلند مرتبہ ہیں، پاکیزہ ہیں۔ معزز اور نیک کاتبوں کے ہاتھوں میں رہتے ہیں
*يَوۡمَ يَفِرُّ الۡمَرۡءُ مِنۡ اَخِيۡهِۙ ۔ وَاُمِّهٖ وَاَبِيۡهِۙ ۔ وَصَاحِبَتِهٖ وَبَنِيۡهِؕ ۔ لِكُلِّ امۡرِیءٍ مِّنۡهُمۡ يَوۡمَٮِٕذٍ شَاۡنٌ يُّغۡنِيۡهِؕ*
اُس روز آدمی اپنے بھائی اور اپنی ماں اور اپنے باپ اور اپنی بیوی اور اپنی اولاد سے بھاگے گا۔ ان میں سے ہر شخص پر اس دن ایسا وقت آ پڑے گا کہ اسے اپنے سوا کسی کا ہوش نہ ہوگا
*وَاِذَا الۡجَحِيۡمُ سُعِّرَتۡۙ ۔ وَاِذَا الۡجَـنَّةُ اُزۡلِفَتۡۙ ۔ عَلِمَتۡ نَفۡسٌ مَّاۤ اَحۡضَرَتۡؕ*
اور جب جہنم دہکائی جائے گی۔ اور جب جنت قریب لے آئی جائے گی۔ اُس وقت ہر شخص کو معلوم ہو جائے گا کہ وہ کیا لے کر آیا ہے
*يٰۤاَيُّهَا الۡاِنۡسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الۡكَرِيۡمِۙ*
اے انسان، کس چیز نے تجھے اپنے اُس رب کریم کی طرف سے دھوکے میں ڈال دیا
*وَاِنَّ عَلَيۡكُمۡ لَحٰـفِظِيۡنَۙ ۔ كِرَامًا كَاتِبِيۡنَۙ ۔ يَعۡلَمُوۡنَ مَا تَفۡعَلُوۡنَ*
حالانکہ تم پر نگراں مقرر ہیں۔ ایسے معزز کاتب جو تمہارے ہر فعل کو جانتے ہیں
*وَيۡلٌ لِّلۡمُطَفِّفِيۡنَۙ*
بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی بیشی کرنے والوں کے لیے
*يٰۤاَيُّهَا الۡاِنۡسَانُ اِنَّكَ كَادِحٌ اِلٰى رَبِّكَ كَدۡحًا فَمُلٰقِيۡهِۚ*
اے انسان، تو کشاں کشاں اپنے رب کی طرف چلا جا رہا ہے، اور اُس سے ملنے والا ہے
*اِنَّ بَطۡشَ رَبِّكَ لَشَدِيۡد*
بے شک تمہارے رب کی پکڑ بہت سخت ہے
*اِنۡ كُلُّ نَفۡسٍ لَّمَّا عَلَيۡهَا حَافِظٌؕ*
کوئی جان ایسی نہیں ہے جس کے اوپر کوئی نگہبان نہ ہو
*يَوۡمَ تُبۡلَى السَّرَآٮِٕرُۙ ۔ فَمَا لَهٗ مِنۡ قُوَّةٍ وَّلَا نَاصِرٍؕ۔*
جس دن دلوں کے بھید جانچے جائیں گے ۔ تو انسان کی کچھ پیش نہ چل سکے گی اور نہ کوئی اس کا مددگار ہو گا۔
*فَذَكِّرۡ اِنۡ نَّفَعَتِ الذِّكۡرٰىؕ۔*
لہٰذا تم نصیحت کرو اگر نصیحت نافع ہو
*بَلۡ تُؤۡثِرُوۡنَ الۡحَيٰوةَ الدُّنۡيَا ۔ وَالۡاٰخِرَةُ خَيۡرٌ وَّ اَبۡقٰی۔*
مگر تم لوگ دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو۔ حالانکہ آخرت بہتر ہے اور باقی رہنے والی ہے
*اِنَّ اِلَيۡنَاۤ اِيَابَهُمۡۙ ۔ ثُمَّ اِنَّ عَلَيۡنَا حِسَابَهُمْ*
اِن لوگوں کو پلٹنا ہماری طرف ہی ہے۔ پھر اِن کا حساب لینا ہمارے ہی ذمہ ہے
*وَّتُحِبُّوۡنَ الۡمَالَ حُبًّا جَمًّا۔*
تم مال کی محبت میں بری طرح گرفتار ہو
*يٰۤاَيَّتُهَا النَّفۡسُ الۡمُطۡمَٮِٕنَّةُ ۖ ۔ ارۡجِعِىۡۤ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرۡضِيَّةً ۚ ۔ فَادۡخُلِىۡ فِىۡ عِبٰدِىۙ ۔ وَادۡخُلِىۡ جَنَّتِي*
دوسری طرف ارشاد ہوگا اے نفس مطمئن!چل اپنے رب کی طرف، اِس حال میں کہ تو (اپنے انجام نیک سے) خوش (اور اپنے رب کے نزدیک) پسندیدہ ہےشامل ہو جا میرے (نیک) بندوں میں اور داخل ہو جا میری جنت میں
*قَدۡ اَفۡلَحَ مَنۡ زَكّٰٮهَا ۙ ۔ وَقَدۡ خَابَ مَنۡ دَسّٰٮهَا ؕ*
یقیناً فلاح پا گیا وہ جس نے نفس کو پاک کیا۔ اور نامراد ہوا وہ جس نے اُس کو خاک میں ملایا
*اِنَّ سَعۡيَكُمۡ لَشَتّٰىؕ ۔ فَاَمَّا مَنۡ اَعۡطٰى وَاتَّقٰىۙ ۔ وَصَدَّقَ بِالۡحُسۡنٰىۙ ۔ فَسَنُيَسِّرُهٗ لِلۡيُسۡرٰىؕ*۔
کہ تم لوگوں کی کوششں طرح طرح کی ہے ۔ تو جس نے (خدا کے رستے میں مال) دیا اور پرہیز گاری کی ۔ اور نیک بات کو سچ جانا ۔ اس کو ہم آسان طریقے کی توفیق دیں گے۔
*وَاَمَّا مَنۡۢ بَخِلَ وَاسۡتَغۡنٰىۙ ۔ وَكَذَّبَ بِالۡحُسۡنٰىۙ فَسَنُيَسِّرُهٗ لِلۡعُسۡرٰىؕ* ۔
اور جس نے بخل کیا اور (اپنے خدا سے) بے نیازی برتی اور بھلائی کو جھٹلایا، اس کو ہم سخت راستے کے لیے سہولت دیں گے
*وَاَمَّا السَّآٮِٕلَ فَلَا تَنۡهَرۡؕ*۔
سائل کو نہ جھڑکو
*فَاِنَّ مَعَ الۡعُسۡرِ يُسۡرًا۔*
پس بے شک ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے
*لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ فِىۡۤ اَحۡسَنِ تَقۡوِيۡمٍ ۔ ثُمَّ رَدَدۡنٰهُ اَسۡفَلَ سَافِلِيۡن۔*
ہم نے انسان کو بہترین ساخت پر پیدا کیا۔ پھر اس کی حالت کو بدل کر پست سے پست کر دیا
*فَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ خَيۡرًا يَّرَهٗ ؕ ﴿۷﴾ وَمَنۡ يَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٗ*
پھر جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا۔ اور جس نے ذرہ برابر بدی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا
*اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لِرَبِّهٖ لَـكَنُوۡدٌ ۚ ۔ وَاِنَّهٗ عَلٰى ذٰلِكَ لَشَهِيۡدٌ ۚ۔*
کہ انسان اپنے پروردگار کا احسان ناشناس (اور ناشکرا) ہے ۔ اور وہ اس سے آگاہ بھی ہے ۔
*اَلۡهٰٮكُمُ التَّكَاثُرُۙ ۔ حَتّٰى زُرۡتُمُ الۡمَقَابِرَؕ*
تم لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اور ایک دوسرے سے بڑھ کر دنیا حاصل کرنے کی دھن نے غفلت میں ڈال رکھا ہے۔ یہاں تک کہ (اسی فکر میں) تم قبر تک پہنچ جاتے ہو
*لَـتُسۡـَٔـلُنَّ يَوۡمَٮِٕذٍ عَنِ النَّعِيۡمِ*۔
اس دن تم سے ضرور بہ ضرور نعمتوں کے متعلق سوال کیا جائے گا
*اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَفِىۡ خُسۡرٍۙ ۔ اِلَّا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَتَوَاصَوۡا بِالۡحَقِّ ۙ وَتَوَاصَوۡا بِالصَّبۡرِ*
انسان درحقیقت بڑے خسارے میں ہے۔ سوائے اُن لوگوں کے جو ایمان لائے، اور نیک اعمال کرتے رہے، اور ایک دوسرے کو حق کی نصیحت اور صبر کی تلقین کرتے رہے
*وَيۡلٌ لِّـكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةِ ۙ ۔ اۨلَّذِىۡ جَمَعَ مَالًا وَّعَدَّدَهٗ*
تباہی ہے ہر اُس شخص کے لیے جو (منہ در منہ) لوگوں پر طعن اور (پیٹھ پیچھے) برائیاں کرنے کا خوگر ہے۔ جس نے مال جمع کیا اور اُسے گن گن کر رکھا
*فَوَيۡلٌ لِّلۡمُصَلِّيۡنَۙ ۔ الَّذِيۡنَ هُمۡ عَنۡ صَلَاتِهِمۡ سَاهُوۡنَۙ الَّذِيۡنَ هُمۡ يُرَآءُوۡنَۙ۔*
پھر تباہی ہے اُن نماز پڑھنے والوں کے لیے۔ جو اپنی نماز سے غفلت برتتے ہیں۔ جو ریا کاری کرتے ہیں
*قُلۡ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ ۚ اَللّٰهُ الصَّمَدُ۔*
آپ کہہ دیجئیے کہ وہ اللہ ایک ہے۔ وہ بے نیاز ہے
*وَمِنۡ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ۔*
اور (پناہ مانگتا ہوں) حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے