تربوز کے فائدے
اللہ کا خاص احسان ہے کہ اُس باری تعالیٰ نے انسان کی خوراک کو بھی موسموں کی مناسبت سے پیدا فرمایا تاکہ انسان موسموں کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکے۔تربوز کا شمار بھی ایسے ہی پھلوں میں ہوتا ہے جو نہ صرف انسان کو گرمی کی شدّت و وحدت کے اثرات سے بہت حد تک محفوظ رکھتا ہے بلکہ اور بھی کئی بیش بہا فوائدکا حامل ہے اگر اسے اللہ کی جانب سے انسانوں کے لیئے گرمی کا تحفہ کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا ۔
تربوز کو پنجابی میں ہندوانہ ، انگریزی میں واٹر میلین ، عربی میں بطیخ ، حجازی میں جھب، اور ترکی میں تاجور کہتے ہیں۔یہ شکل کے اعتبار سے گول اور لمبوترا ہوتا ہے جبکہ رنگ کے اعتبار سے سبز جبکہ چھلکا سخت ہوتا ہے ۔تربوز تقریباً ہر علاقے میں پایا جاتا ہے لیکن خاص طور پر پاکستان ، ہندوستان ، شمالی بنگال ، صوبہ سرحد اور افغانستان میں بھی اس کی کاشت کی جاتی ہے ، شام اور فلسطین میں بھی پایا جاتا ہے ۔اس کے گودے کی رنگت سرخ، ذائقہ شیریں اور مزاج سرد تر ہوتا ہے ۔
اگر اسے خالی پیٹ استعمال کیا جائے تو بے حد فائدہ دیتا ہے اسی طرح
گر اسے شکر کے ساتھ ملا کر کھایا جائے تو موثر ہوتا ہے چاول کے ساتھ اس کا استعمال مضر ہوتا ہے ۔یعنی چاول کھانے کے بعدیا پہلے تربوز نہی کھانا چاہیئے۔
تربوز نہ صرف گرمی کو بھگانے میں مدد فراہم کرتا ہے، بلکہ یہ ذائقہ دار پھل کئی موضی بیماریوں کو پیدا ہونے سے بھی روکتا ہے۔
ہیلتھ جرنل ’ہیلتھ لائن‘ میں شائع مضمون کے مطابق تربوز میں 92 فیصد پانی موجود ہوتا ہے، جس وجہ سے یہ انسانی صحت کے لیے بہترین غذا ہے۔
تربوز کے ایک کپ میں 46 فیصد کیلوریز سمیت وٹامن سی اور وٹامن اے بھی بھاری مقدار میں پایا جاتا ہے۔
تربوز کھانے کے کئی طبی فوائد ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔
جسم کی نمکیات کو کنٹرول کرے
گرمیوں میں انسان کو پانی کی پیاس زیادہ لگتی ہے، تاہم سخت گرمی کے باعث زیادہ مقدار میں پانی پینے کے باوجود انسانی جسم میں پانی کی کمی رہ جاتی ہے۔
لیکن ماہرین صحت کے مطابق تربوز میں ایسی جزیات پائی جاتی ہیں، جو نہ صرف گرمی کم کرنے میں مدد دیتی ہیں، بلکہ وہ انسانی جسم میں پانی کی نمکیات کو بھی کنٹرول کرتی ہیں۔
کینسر کو روکنے میں مددگار
مختلف تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ تربوز میں کینسر کو پیدا ہونے سے روکنے والی ’لائکو پین‘ نامی جزیات پائی جاتی ہیں۔
لائکو پین خصوصیات کے باعث تربوز کینسر کی چند اقسام کو پیدا ہونے سے روکنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
دل کے امراض کے لیے فائدہ
تربوز میں پائی جانے والی وٹامن اے، سی، بی 6، منرلز اور لائکوپین جزیات نہ صرف کینسر اور نضام ہاضمہ کی بیماریوں کو روکنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
بلکہ تربوز میں پائی جانے والی یہ خصوصیات دل کے امراض کے لیے بھی فائدہ مند ہوتی ہیں۔
تیزابیت اور اسٹریس کو ختم کرنے میں مددگار
تربوز نہ صرف گرمی اور انسانی جسم میں پانی کی نمکیات کو ختم کرنے میں مددگار ہوتا ہے، بلکہ اس میں شامل خصوصی جزیات تیزابیت اور اسٹریس کو بھی ختم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
جگر اور گردوں کے لیے مفید
تربوز پیشاب کی روانی کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے مگر گردوں پر بوجھ نہیں ڈالتا۔ اسی طرح یہ پھل جگر کے افعال جیسے امونیا کے اخراج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس میں خرابی کی صورت میں اضافی سیال مواد بڑھتا ہے اور گردوں پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے
جلد اور بالوں کے لیے فائدہ مند
تربوز میں شامل اینٹی آکسائیڈنٹ جز جلد کو سورج کی شعاعوں سے ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے، جب کہ وٹامن اے اور سی جلد اور بالوں کی حفاظت میں بھی مددگار ہوتی ہیں، جو تربوز میں پائی جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ تربوز شریانوں اور ہڈیوں کی صحت کے لیے مفید ہونے سمیت جسمانی چربی کو کم کرنے اور مسلز کے لیے بھی مفید ہے۔
آم پھلوں کا بادشاہ