انگور کے چند اہم فائدے
ساری غذاؤں میں پھلوں کی غذائیت بہت اہم ترین حیثیت رکھتی ہے اللہ تعالیٰ نے جہاں انسان کیلئے مختلف اقسام کی سبزیاں ، اجناس ،ترکاریاں اور دیگر مختلف بےپناہ نعمتیں پیدا کی ہیں وہاں مختلف قسم کے موسمی پھل بھی ایسے ہی پیدا فرمائے ہیں ۔ ان تمام نعمتوں میں ایک نعمت انگوربھی ہے جو انتہائی ذائقےدار ، لذیذ اور بے مثال قوت بخشنے والا پھل ہے اسے صحت و توانائی فراہم کرنے کےاعتبار سے ایک اچھوتا اور پرُکشش پھل تصور کیا جا سکتا ہے. دنیا میں کم و بیش ٨٠٠٠ اقسام کا انگور پایا جاتا ہے. انگور کی تین خصوصیات ایسی ہیں کہ انار کے علاوہ دوسرے پھلوں میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
۔ زود ہضم ہے۔
۔ کثیر الغذا ہے۔
۔ خون صاف کرتا ہے۔
انگور ایک کثیر الغذا پھل ہے اس کے اندر توانائی کے بھر پور خزانے ہیں۔ پاکستان میں کوئٹہ کے علاوہ کئی دوسرے کئی پہاڑی علاقوں میں یہ کثرت سےہوتا ہے اس وجہ سے یہ اتنا مہنگا نہیں ہوتا کہ اسے کھانا عام آدمی کیلئے مشکل ہو اس لئے اس سے زیادہ سے زیادہ افراد فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔
انگور کیبہت سی قسمیں ہیں جو رنگ، حجم، ذائقے اور تاثیر کے اعتبار سے ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں ،عام طور پر انگور کی تین اقسام بہت زیادہ مشہور اور عام ہیں۔ ان تمام اقسام میں سفید قسم سب سے زیادہ مشھور اور فائدہ مند ہے لیکن اس انگور کو کچا نہیں ہونا چاہئے کیونکہ کچے انگور میں وہ غذائیت ،شیرینی اور طاقت نہیں ہوتی جو پکے ہوئے انگور میں ہوتی ہے.
پکا ہوا میٹھا انگور قبض کا اچھا علاج ہوتا ہے اور زیادہ کھانے سے پیٹ کی خرابی کا سبب بنتا ہے.اس کے خشک پھل کو کشمش کہتے ہیں مویز منقیٰ بھی ایک قسم کا خشک انگور ہےکچھ حکماء کے نزدیک جو خواص تازہ انگور میں ہوتے ہیں وہی خواص کشمش اور مویز منقیٰ میں بھی موجود ہوتے ہیں اگر تازہ انگور دستیاب نہ ہوں تو کشمش استعمال کی جا سکتی ہے جو کافی حد تک انگور کا نعم البدل ہے۔
انگور کے چند اہم فائد ے
۔ انگور کا رس معدے کی رطوبت کو مزید ہاضم اور مصفی بنانا ہے اور اس کے علاوہ عمل انہضام کے بعد خون کا حصّہ بن کر اس کو صحت مند بناتا ہے۔
۔ بدن کو معقول اور پرکشش بنانے میں بھی ایک طور پر دوا کا کام کرتا ہے۔
۔ بلغمی امراض میں ایک خاص مقدار سے شیریں انگور کا استعمال بہت زیادہ فوائد رکھتا ہے۔
۔ جسم میں فاسد مادوں کے اخراج میں انگور کا معتدل استعمال بھی کافی مفید ہوتا ہے۔
.۔ کھانسی زکام وغیرہ کیلئے بھی انگور دوا کی سی حیثیت رکھتا ہے.
۔ انگور کا رس جسم کی کمزوری ،معدے کی بیماریاں، درد شقیقہ اور تپ دق یا قبض، کھانسی، خون کی کمی اور بہت سی امراض کیلئے بےحد مفید ہے۔ یہ سردیوں میں ملنے والا ایک عام پھل ہے اور اس کو پھلوں کی ملکہ اور جنت کا میوہ بھی کہا جاتا ہے۔
انگور میں کافی زیادہ مفید غذائی اجزاء موجود ہیں جیسے کہ پولی فینالک انٹی آکسیڈنٹ اور وٹامنز وغیرہ۔ یہی وجہ ہے کہ اپنی خوراک کو دیکھ بھال کر کھانے والے لوگ انگور کے موسم میں اس کو اپنی خوراک کا حصّہ ضرور بناتے ہیں. خواہ سالم کھاییں ، جوس کی شکل میں یا سلاد کے ساتھ .
انگور ایک ایسا پھل ہے جسے باغوں کے علاوہ گھروں میں بھی اگایا جاسکتا ہے۔
یہ بنیادی طورپرتو یورپ اور بحیرہ روم کے خطے کا پھل ہے لیکن اب دنیا میں ہر جگہ تقریباً ہر موسم میں پایا جاتاہے۔انگور کی بنیادی طور پر تین نسلیں ہیں جن میں یورپی ، شمالی امریکی اور فرانسیسی ہائبرڈ قسم ہے۔انگور میں دیگرکیئ معدنیات جیسے فولاد ، تانبا اور مینگنیز بھی اچھی خاصی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
کاپر اور مینگنیز جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے میںبہت مددگار ثابت ہوتے ہیں جبکہ فولاد انگور میں اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جب اس کی کشمش بنائی جاتی ہے۔ اس طرح سوگرام تازہ انگور میں لگ بھگ ایک سو اکیانوے ملی گرام الیکٹرولائٹ پوٹاشیم ہوتی ہے جو صحت کے لیے بہت مفید معدن ہے۔اس کے علاوہ انگور وٹامن اے ، وٹامن سی ، کیروٹینز، وٹامن کے، اور بی کمپلیکس وٹامنز جیسے پائری ڈوکسنز، تھائیامن اور رائبوفلاون کا بھی بہت اچھا ذریعہ ہیں۔